گدا ہوں نبی جی عطا مانگتا ہوں
کرم کر دے آقا بھلا مانگتا ہوں
ہے عرضی حزیں کی اے سرکارِ عالی
میں فتنوں سے دوری شہا مانگتا ہوں
ہوا من ہے میرا زبوں حال ہادی
نبی جی میں فضلِ الہ مانگتا ہوں
خطا کار عاصی زیاں کار بھی ہوں
میں سینے میں صدق و صفا مانگتا ہوں
کڑی دھوپ سر پر عمل میرے لائے
دے سایہ گھنا جو رِدا مانگتا ہوں
بنے خاکِ بطحا حسیں غازہ میرا
بصیرت میں دل کی شفا مانگتا ہوں
بنوں کشتہ آقا حسیں نام کا میں
میں مہر و کرم کی دیا مانگتا ہوں
تو محمود آئے درِ دلربا پر
سدا تیرے حق میں دعا مانگتا ہوں

2
36
جناب محمود احمد نے وہ وقت یاد کرا دیا جب حضرت موسیٰ پکار اُٹھے۔
"اے میرے رب میرا سینہ کھول دے اور میرا کام آسان کر دے۔۔۔۔۔"
اور آج شاعر نبی پاک ﷺ کے وسیلہ کے ذریعے پکار اُٹھتا ہے۔
"میں سینے میں صدق و صفا مانگتا ہوں"
یہ نعت اپنے قاری کا رشتہ نبی پاکﷺ کے ساتھ پکا کرنے اور تجدید عہدِ وفا کا باعث ہے۔
اللہ آپ کو آسانیاں عطا فرمائے۔

عالی۔ جاہ ڈاکٹر صاحب
ممنون ہوں ذرہ نوازی ہے
مالک کے خزانوں میں کیا کمی ہے۔ بے نیاز ذات ہے جسے چاہے جب چاہے نواز دے۔ دم مارنے کی مجال نہیں ہے۔