ہر شب اک نیا ظلم اسی نے ڈھایا مجھ پر |
جس کی محبت کا تھا مکمل سایہ مجھ پر |
منتیں کیں ترلے بھی کر کے دیکھے میں نے |
پھر بھی اس کو ذرا سا ترس نہ آیا مجھ پر |
وہ بے وفا تھا سو اس نے جانے سے پہلے |
اک بے وفائی کا الزام لگایا مجھ پر |
کیسے تڑپتا ہے بسمل عالمِ جاں کنی میں |
تجربہ یہ اس نے پھر کر کے دکھایا مجھ پر |
ساغر کو مل جائے بھیک الفت کی جہاں میں |
گر تیرا ہو کرم اے میرے خدایا مجھ پر |
معلومات