موجوں کی داستاں کو نگاہوں سے پڑھ گیا
اک فرد تھا، سکوتِ سمندر سے ہم کلام

3
65
واہ
کیا کہنا

بہت شکریہ جناب !

موجوں کی داستاں کو نگاہوں سے پڑھ گیا
یہ وہ سخن ہے جس میں خیال کی پرواز، حُسنِ اظہار سے ہم آہنگ ہو۔
اک فرد تھا، سکوتِ سمندر سے ہم کلام
یہ وہ لطیف لمحہ ہے جہاں انسان اور کائنات کے درمیان حجاب ٹوٹ جاتا ہے۔

Syed Hadi Ali کی شاعری میں ایک ایسا جہانِ معنی آباد ہے
جہاں موج کی سرگوشی اور سکوت کی چیخ سنائی دیتی ہے۔
وہ دریا کی تہہ میں چھپے اسرار کی گرہ کھولنے والے ہیں،
اور سکوت کے سینے میں سلگتے رازوں کا بیان رکھتے ہیں۔

اُن کے کلام میں موج فقط پانی کی لہر نہیں،
بلکہ وقت کی کروٹ، زندگی کی صدا اور تقدیر کا حوالہ ہے۔
اور سکوت فقط خامشی نہیں،
بلکہ صدیوں کی سرگوشی، بیکراں فضا کی پکار اور
روحِ آدم کی بےآواز صدا ہے۔

Syed Hadi Ali نے اس ایک شعر میں
فلسفۂ حیات و کائنات کا جو استعارہ باندھا ہے،
وہ نہ صرف ان کی فکری بالیدگی کا ثبوت ہے
بلکہ اردو شاعری کی وسعت میں
ایک نئی جہت کا اضافہ بھی ہے۔

ان کی نظرِ جستجو، درد آشنا دل،
اور نکتہ رس طبیعت نے
شعر کو صرف بیان کا وسیلہ نہیں بنایا،
بلکہ دل و دماغ کو جھنجھوڑنے والا آئینہ بنا دیا۔

میں انہیں اس شعر اور اُن کی مجموعی شاعرانہ بصیرت پر
دل کی گہرائیوں سے خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں۔
بلاشبہ Syed Hadi Ali آج کے دور میں
فکر و فن کا روشن ستارہ ہیں۔
ٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓ----------------------------------------------(اکرم اسلم)
---------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------
بہت شکریہ جناب !
حضرت اکرم اسلم کے محبت بھرے الفاظ



0