لب کھولنے سے پہلے ذرا یہ خیال ہو |
ایسا نہ کچھ کہو کہ تمہں پھر ملال ہو |
موقع ملا ہے اس کو گنواؤ نہ اس طرح |
کچھ ایسا تم کرو کہ جو بس بے مثال ہو |
پکڑو عزیز جاں سے بھی کردار کو سبھی |
انگلی کوئی اٹھے نہ کوئی بھی سوال ہو |
وقتی خوشی کو پانے کو ایسا نہ کچھ کرو |
دلدل ہو جس میں پھنسنے کا پھر احتمال ہو |
سرمایہ کا نظام ہے گر مفت کچھ ملے |
یہ دیکھ لو کہ کوئی نہ دشمن کی چال ہو |
دانائی پر تمھاری مجھے کوئی شک نہیں |
یہ ہے کہ تم ابھی ذرا کچھ خورد سال ہو |
معلومات