تجھ سے رشتہ یہی نبھاتا ہوں |
خود سے لڑتا ہوں خود مناتا ہوں |
چھوٹی باتوں میں کیا پڑا ہو گا |
کچھ بڑا سوچ میں دکھاتا ہوں |
وقت ظالم ہے سو گزر جاۓ |
بھول مت، یاد میں کراتا ہوں |
کیا سمجھنا ابھی یہ باقی ہے |
بے قراری ہے کیوں بتاتا ہوں |
جب چلا دل پہ خنجرِ شک سا |
کوئی اک بے وفا سُلاتا ہوں |
ایک راگِ غمی جو عشق بنے |
ہجر موسم میں چل سناتا ہوں |
تنگ ہونے کی حد گزر بھی گئی |
موج میں ہوں کسے ستاتا ہوں |
زندگی تو مزے میں ہے کاشف |
مے ملن ساری شب پلاتا ہوں |
بحر : خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع |
وزن : فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن |
معلومات