ظلم ہوتا دیکھ کر بھی لوگ کیوں خاموش ہیں
میں نہیں یہ جانتا با ہوش یا بے ہوش ہیں
----------
بات ایسی کہہ رہے ہو دل کو لگتی ہی نہیں
گر کرو گے بات اچھی ہم ہمہ تن گوش ہیں
------------
عظم و ہمّت کو ہمارے جانتے ہیں لوگ سب
رہبری میں آپ کی اب ہم بڑے پُر جوش ہیں
--------------
اختلافی بات ہوتی ، پھر تو ہم کچھ بولتے
بات دل کو لگ رہی ہے اس لئے خاموش ہیں
---------------
بس طلب تھی آپ کی ہی ، آپ ہم کو مل گئے
راحتیں ہی راحتیں ہیں آپ ہم آغوش ہیں
-----------------
پا کے پہلو آپ کا ہم سو گئے ہیں اس طرح
سر پہ زلفیں آپ کی ہیں ہم ہوئے مدہوش ہیں
--------------------
شکریہ اب آپ کا ارشد کرے کیسے ادا
آپ بھی کچھ بولئے کیوں اس قدر کم گوش ہیں

0
1
100
بہت خوبصورت غزل ہے

0