Circle Image

ARSHAD CHAUDHRY

@arshadj9@netzero.com

تیرا ہے پیار دل میں تجھ کو نہ بھول پائے
لگتا ہے ہم جہاں میں تیرے لئے ہیں آئے
------------
دنیا نے روند ڈالا ہر دم ہمیں ستا کر
شکوہ نہ کچھ شکایت بیٹھے ہیں غم چھپائے
------------

69
جذبات سو گئے تھے ان کو جگا رہے ہو
الفت کے دیپ میرے دل میں جلا رہے ہو
----------
دل میں اگر تمہارے میرے لئے ہے چاہت
میرے قریب آ کر کیوں دور جا رہے ہو
-------------

41
یہ کیسی جہاں کی فضا ہو گئی ہے
زمانے سے رخصت وفا ہو گئی ہے
-------------
عبادت میں جب سے لگا دل ہے میرا
مری دور ساری بلا ہو گئی ہے
--------

74
گر وہ جفا نہ کرتے ہم بھی وفا نبھاتے
کتنا ہے پیار دل میں کر کے انہیں دکھاتے
----------
جیسے کہ غیر ہیں ہم ایسی نظر سے دیکھا
اپنا سمجھ کے ہم کو اے کاش وہ بلاتے
--------

0
123
جو مل گیا وہ کھا لیا سب لذّتوں کو بھول کر
سب سے کیا ہے پیار بس سب نفرتوں کو بھول کر
-------------
دنیا کسی کے عشق میں لگنے لگی ہے اب حسیں
اے دل اسی کو یا کے اب غفلتوں کو بھول کر
-----------

47
جدائی کے دن اب گراں ہو گئے ہیں
کہ فرقت میں آنسو رواں ہو گئے ہیں
---------
محبّت پہ میں نے جو لکھے تھے نغمے
وہ لوگوں کے وردِ زباں ہو گئے ہیں
--------

0
60
مرے دل کی دنیا تجھی سے سجی ہے
اندھیرے میں دل کے تری روشنی ہے
--------------
مقدّر میں لکھا تھا جو مل گیا ہے
مگر میری دنیا میں تیری کمی ہے
--------------

1
72
فاعِلن فاعِلن فاعِلن فاعِلن
مل گئے ہو اگر دور جانا نہیں
اب کبھی مجھ کو دل سے بھلانا نہیں
---------
تم کو دنیا سے کوئی بھی دکھ جو ملے
مجھ سے ہرگز بھی اس کو چھپانا نہیں

0
95
نفرتیں سب زمانے کی سہتا رہا
درسِ الفت ہی پھر بھی میں دیتا رہا
----------
ہم کو شیطان کھینچے گا اپنی طرف
بچ کے چلنا یہاں سب سے کہتا رہا
----------

0
295
فاعِلن فاعِلن فاعِلن فاعِلن
نفرتیں سب زمانے کی سہتا رہا
درسِ الفت ہی پھر بھی میں دیتا رہا
----------
ہم کو شیطان کھینچے گا اپنی طرف
بچ کے چلنا یہاں سب سے کہتا رہا

54
مفعول فاعِلاتن مفعول فاعِلاتن
-------
اے کاش میرا اتنا تُو رازداں نہ ہوتا
کھلنے پہ راز تجھ سے میں بدگماں نہ ہوتا
---------
تیرے کرم سے یا رب میں جی رہا ہوں اب تک

64
فاعِلن فاعِلن فاعِلن فاعِلن
زندگی میں خدا سے اماں مانگ لو
وہ سدا تم پہ ہو مہرباں ماگ لو
-------------
ذکر اس کا ہمیشہ جو کرتی رہے
رب سے اپنے لئے وہ زباں مانگ لو

0
92
فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلن
-----------
عشق کرنے کا یہی معیار ہونا چاہئے
اس کے دل میں بھی تمہارا پیار ہونا چاہئے
-------
پیار سچا بھی خدا کی نعمتوں میں ایک ہے

0
84
زمیں ، آسماں ، کہکشاں دیکھتا ہوں
ہے قدرت تری میں جہاں دیکھتا ہوں
------
نہیں گرچہ ممکن ہو دیدار تیرا
میں تیرے ہزاروں نشاں دیکھتا ہوں
---------

59
ہدایت کا رستہ دکھاتا ہے قرآں
گناہوں سے ہم کو بچاتا ہے قرآں
-----------
کلامِ خدا ہے یہ نورِ مبیں ہے
دلوں کے اندھیرے مٹاتا ہے قرآں
--------

218
شکایت ہے تم سے نہ شکوہ کسی سے
مگر مطمئن میں نہیں زندگی سے
-------
اداسی کے بادل جو دل پر ہیں چھائے
یہ حالت ہے میری تری بے رخی سے
---------

0
70
مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن
وہ مجھ سے محبّت کا اقرار نہیں کرتے
جذبات چھپاتے ہیں اظہار نہیں کرتے
-----
تکریم اگر چاہو لوگوں کی نگاہوں میں
پھر بے جا ان سےتکرار نہیں کرتے

0
80
دل میں تو محّبت ہے اقرار نہیں کرتے
چاہت کا کبھی اپنی اظہار نہیں کرتے
---------
پوچھا جو کبھی ان سے ، کیا مجھ سے محبّت ہے؟
نظروں کو جھکا لیتے ہے انکار نہیں کرتے
-------

0
91
آج اس نے ہے محبّت سے پکارا مجھ کو
مل گیا پھر سے ہے جینے کا سہارا مجھ کو
--------------
اس نے پہلے تو مرے دل میں محبّت ڈالی
پھر اچانک ہی بلندی سے اتارا مجھ کو
--------------

0
93
مفعول فاعِلاتن مفعول فاعِلاتن
دنیا نے اصل چہرہ اپنا چھپا لیا ہے
حالات کے مطابق حلیہ بنا لیا ہے
------------
دنیا نہ جان پائے کیا ہے مری حقیقت
لمبی یہ ریش رکھ کر ، خود کو چھپا لیا ہے

0
89
ترا پیار دل میں بسایا ہوا ہے
کہ محبوب تجھ کو بنایا ہوا ہے
-------
ہے انکار کیوں اب محبّت سے میری
یہ پودا تمہیں نے لگایا ہوا ہے
----------

0
87
میرے نبی ہیں آقا میں ہوں غلام ان کا
دنیا میں سب سے بڑھ کر دل میں مقام ان کا
------------
راہِ خدا سے کوئی ہرگز بھٹک نہ جائے
رستہ دکھا رہا ہے سب کو کلام ان کا
------------

0
105
مرے دل میں یا رب ہو تیرا بسیرا
جہاں بھی میں جاؤں کروں ذکر تیرا
----------
اگر دل ہو روشن محبّت سے تیری
وہاں رہ نہ پائے گا کوئی اندھیرا
------------------------

0
95
جدائی میں تیری وہی ہے سہارا
------یا
ہے جینے کا میرے وہی اک سہارا
سمے ساتھ تیرے جو مل کر گزارا
-----------
مری گر خطا تھی بتا کر تو جاتے

0
80
آباد مومنوں سے سارا جہاں ہے پھر بھی
سارے جہاں میں پھیلی ان کی فغاں ہے پھر بھی
-------------
ظالم کا ساتھ دینا شیوہ نہیں ہمارا
دنیا مگر یہ ہم سے کیوں بد گماں ہے پھر بھی
-----------------

0
85
جیتے ہیں لوگ کیسے اک آدمی سے ڈر کر
سہتے ہیں ظلم اس کی کیوں سرکشی سے ڈر کر
------------
دنیا میں جرم اخچر ہوتے ہیں رات کو ہی
چھپتے ہیں دن میں مجرم سب روشنی سے ڈر کر
----------

0
106
آج محفل میں تمہاری ہم بنے ہیں اجنبی
کیا محبّت سب تمہاری تھی تمہاری دل لگی
-------------
جو بھروسہ پیار پر تھا ، وہ سبھی میں کھو چکا
جب سے میں نے دیکھ لی ہے یہ تمہاری بے رخی
-------------

0
56
دیکھا نہیں کسی میں جیسا جمال تیرا
کیسے میں بھول جاؤں دل سے خیال تیرا
-------------
دل دے دیا ہے تم کو اس کا خیال رکھنا
ایسے اسے سمجھنا جیسے ہے مال تیرا
-------------

100
ہم بھی ہیں تیرے عاشق اتنا خیال رکھنا
اپنا یہی تعلّق ہم سے بحال رکھنا
------------
دنیا نہ دیکھ پائے کمزوریاں تمہاری
چہرے پہ اپنے یونہی جھوٹا ملال رکھنا
--------------

0
108
ظلم ہوتا دیکھ کر بھی لوگ کیوں خاموش ہیں
میں نہیں یہ جانتا با ہوش یا بے ہوش ہیں
----------
بات ایسی کہہ رہے ہو دل کو لگتی ہی نہیں
گر کرو گے بات اچھی ہم ہمہ تن گوش ہیں
------------

0
1
100