محبت ہے لازم، ضروری مدینہ
وہی تو مدینہ ہے، نوری مدینہ
برستے ہیں بادل کرم کے جہاں پر
خطاؤں کی بخشش بھی ملتی وہاں پر
ترستی ہیں آنکھیں جسے دیکھنے کو
ہر اک دل کی خواہش جسے چومنے کو
اجالے سے چمکا ہے جس کے زمانہ
وہی ہے مدینہ، سبھی کا ٹھکانا
نظر جس پہ جائے، وہی باغِ جنت
مدینے کا منظر، ہے اللّٰہ کی نعمت
نبیؐ کا تصور، نبیؐ کا مدینہ
ہے راحت کا مرکز، سکوں کا خزینہ
خطاکار آتے ہیں آنکھیں جھکا کر
تو جاتے ہیں راضی، خدا کی رضا پر
یہاں پر زمانے کی ہر ایک نعمت
کہ پوری یہاں ہو سبھی کی ضرورت
جہاں پر فرشتے جھکاتے ہیں سر کو
سلامی ہو جیسے کسی تاجور کو
ہمارا غموں میں سہارا مدینہ
محبت، محبت ہے پیارا مدینہ
محبت ہے لازم، ضروری مدینہ
وہی تو مدینہ ہے، نوری مدینہ

1
8
ماشا اللہ

0