مٹھی میں چاند آ گیا تارے گلے ملے
اس کو ستارے چاند کیا سارے گلے ملے
اس سے کہو فقیر سے مثبت گماں رکھے
اس سے کہو کہ مجھ کو پکارے گلے ملے
اپنے تئیں تو بزم میں پہچاں نہ مل سکی
بتلایا تیرا نام تو سارے گلے ملے
سب میٹھے پانیوں نے ترا صحن دھو دیا
لیکن ہماری پیاس سے کھارے گلے ملے
یہ جس جگہ پہ جھیل ہے کہتے ہیں اشک تھے
مطلب یہاں پہ درد کے مارے گلے ملے

1
162
وااہ بہترین
عمدہ کاوش

0