| مٹھی میں چاند آ گیا تارے گلے ملے |
| اس کو ستارے چاند کیا سارے گلے ملے |
| اس سے کہو فقیر سے مثبت گماں رکھے |
| اس سے کہو کہ مجھ کو پکارے گلے ملے |
| اپنے تئیں تو بزم میں پہچاں نہ مل سکی |
| بتلایا تیرا نام تو سارے گلے ملے |
| سب میٹھے پانیوں نے ترا صحن دھو دیا |
| لیکن ہماری پیاس سے کھارے گلے ملے |
| یہ جس جگہ پہ جھیل ہے کہتے ہیں اشک تھے |
| مطلب یہاں پہ درد کے مارے گلے ملے |
معلومات