شام ہے اک نیا امتحاں سر پہ ہے
پھر تری یاد کا آسماں سر پہ ہے
پھاڑنے لگ پڑا تمہید پے ہی کف
تھام لے تو جگر داستاں سر پہ ہے
ہم جہاں تھے ملے وہ جگہ یاد ہے
وصل کی جو وجہ تھا ، مکاں سر پہ ہے
جا رہی ہے عمر ہاتھ سے اب میرے
خواہشوں کی ابھی تک اڑاں سر پہ ہے
کاگ تو کھا رہے نوچ کر ماس کو
یارکا بس مگر اب دھیاں سر پہ ہے
امجدظفر میکلوڈگنج پاکستان

0
3
112
کیا کوئی شعر با وزن ہے؟

0

@Hammad96
جی زیادہ تر مصرع با وزن ہی ہیں چند ایک جگہوں پر غلطی ہے فقط

0
میرا اردو ذرا کافی کمروز ہے معزرت

0