شام ہے اک نیا امتحاں سر پہ ہے |
پھر تری یاد کا آسماں سر پہ ہے |
پھاڑنے لگ پڑا تمہید پے ہی کف |
تھام لے تو جگر داستاں سر پہ ہے |
ہم جہاں تھے ملے وہ جگہ یاد ہے |
وصل کی جو وجہ تھا ، مکاں سر پہ ہے |
جا رہی ہے عمر ہاتھ سے اب میرے |
خواہشوں کی ابھی تک اڑاں سر پہ ہے |
کاگ تو کھا رہے نوچ کر ماس کو |
یارکا بس مگر اب دھیاں سر پہ ہے |
امجدظفر میکلوڈگنج پاکستان |
معلومات