سخی نورِ یزداں کرم ہو تمہارا |
مقدر مدینے میں چمکے خدارا |
بلاوا مدینے سے آئے نبی کا |
کرم سے حزیں کو ملے یہ اشارہ |
ہوں فریاد لایا حسیں در پہ تیرے |
میں بردہ ہوں تیرا تو آقا ہمارا |
مرورِ زماں سے میں روندا گیا ہوں |
پریشاں ہوں داتا غموں کا ہوں مارا |
اے فیاض ہادی غنی دو جہاں کے |
شہا فیض تیرا کرم کا ہے دھارا |
کہاں دیکھتا ہے تو اپنا پرایا |
سخی جانِ رحمت تو میرا سہارا |
اے داتا عطا کے عجب دان تیرا |
حزیں نے سدا ہے تجھے ہی پکارا |
جہانوں میں یکتا ہے دربار تیرا |
ہے محمود کو بھی اسی در سے یارا |
معلومات