سُنتا رہا انکار میں دن رات مسلسل |
کھاتی رہی یوں میری انا مات مسلسل |
جتنی بھی مُلاقات کی مانگی تھیں دُعائیں |
ہوتی رہیں سب ردّ مناجات مسلسل |
رہتا ہے مری آنکھ میں بس ایک ہی موسم |
ہوتی ہے مری آنکھ سے برسات مسلسل |
میں میں ہوں کہ تُو ہے بھلا تُو تُو ہے کہ میں ہوں |
اُٹھتے ہیں مرے ذہن میں خدشات مسلسل |
ہے اور تُمہیں جاننے کا شوق مرا بھی |
کُچھ لوگ بھی کرتے ہیں سوالات مسلسل |
ربّ، میرے غریبوں کو مکانات دے پکے |
ہوتی ہے مرے گاؤں میں برسات مسلسل |
تُم پوچھتے رہتے ہو وُہ لگتا ہے مِرا کیا |
تُم لوگ بھی کرتے ہو کمالات مسلسل |
بن جائے گا افسانہ بھرے شہر میں مقبول |
رویا نہ کرو ہر گھڑی بے بات مسلسل |
معلومات