ستم گر نے جو ڈھایا ہے ستم ایسا کہ مت پوچھو
نگاہوں سے پلایا ہے صنم ایسا کہ مت پوچھو

4
235
واہ واہ
بہت خوب صورت کلام

شکر گزار شیراز بٹ

0
نگاہوں سے پلایا ہے صنم ایسا کہ مت پوچھو

اس مصرع کو یوں کہہ دیکھیں اور نئے معنی سے لطف اندوز ہوں

نگاہوں سے پلایا جامِ جم ایسا کہ مت پوچھو

0
جناب تنہا صاحب ،قظع نظر اس کے یہ عامیانہ سا شعر ہے ہی غلط
آپ کو شاید جامِ جم کا مطلب اور اردو شاعری میں اسکا استعمال ہی نہیں پتہ، ورنہ ایسا مشورہ نہ دیتے۔