چھوڑیں رہنے دیں تلخیِ حیات پی لیجیے
پھر کبھی میسر ہی نہ ہو یہ رات پی لیجیے
بٹ رہی ہے دستِ ساقی سے بادہِ نایاب
بھول جائیں گے سارے واقعات پی لیجیے
صبحِ دم سے لے کر تم سَرِ شام پھرتے ہو
تن چکی ہے اب سر پر سرد رات پی لیجیے
آئے ہیں یہاں پر تو خالی ہاتھ کیوں جائیں
میکدے سے تھوڑا سا شاعرات پی لیجیے
نظرِ کرم کر کے اب ساقی کا بھرم رکھ لیں
مان بھی لیں ساغر کی التِفات پی لیجیے

1
189
تلخی و حیات پی بھی لینے تو دیجئے
میسر ہو نا ہو پھر یہ شب پینے دیجئے

مےچل رہی تھی بادہ کش دست ساقی سے
پروانے کو  گلا ہے کیا پینے دیجئے

صبحِ دم سے چلا ہوں شب تک ہے ہونے کو
مے خانے میں تو اب ہمکو بینے دیجئے

نظریں کرم کے اب ساقی کا بھرم رکھے
اب مان جائیں بھی ساغر پینے دیجئے



0