صفائے حیرتِ آئینہ ہے سامانِ زنگ آخر
تغیر " آب بر جا ماندہ" کا پاتا ہے رنگ آخر
نہ کی سامانِ عیش و جاہ نے تدبیر وحشت کی
ہوا جامِ زُمرّد بھی مجھے داغِ پلنگ آخر
بحر
ہزج مثمن سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن

0
337

اشعار کی تقطیع

تقطیع دکھائیں