| خطر ہے رشتۂ الفت رگِ گردن نہ ہو جائے | 
| غرورِ دوستی آفت ہے ، تو دشمن نہ ہو جائے | 
| سمجھ اس فصل میں کوتاہیٔ نشو و نما ، غالبؔ! | 
| اگر گل سرو کے قامت پہ ، پیراہن نہ ہو جائے | 
                            بحر
                        
                        | ہزج مثمن سالم مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن | 
اشعار کی تقطیع
 
                        
                        تقطیع دکھائیں
                    
                     
                         
    
معلومات