مری ہستی فضائے حیرت آبادِ تمنّا ہے |
جسے کہتے ہیں نالہ وہ اسی عالم کا عنقا ہے |
خزاں کیا فصلِ گل کہتے ہیں کس کو؟ کوئی موسم ہو |
وہی ہم ہیں، قفس ہے، اور ماتم بال و پر کا ہے |
وفاۓ دلبراں ہے اتّفاقی ورنہ اے ہمدم |
اثر فریادِ دل ہائے حزیں کا کس نے دیکھا ہے |
نہ لائی* شوخئ اندیشہ تابِ رنجِ نومیدی |
بحر
ہزج مثمن سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن |
اشعار کی تقطیع
تقطیع دکھائیں
معلومات