| بے دِلی کیا یونہی دن گزر جائیں گے |
| صرف زندہ رہے ہم تو مر جائیں گے |
| رقص ہے رنگ پر رنگ ہم رقص ہیں |
| سب بچھڑ جائیں گے سب بکھر جائیں گے |
| یہ خراباتیانِ خرد باختہ |
| صبح ہوتے ہی سب کام پر جائیں گے |
| کتنی دلکش ہو تم کتنا دل جُو ہوں میں |
| کیا ستم ہے کہ ہم لوگ مر جائیں گے |
| ہے غنیمت کہ اسرار ہستی سے ہم |
| بے خبر آئے ہیں بے خبر جائیں گے |
بحر
|
متدارک مثمن سالم
فاعِلن فاعِلن فاعِلن فاعِلن |
اشعار کی تقطیع
تقطیع دکھائیں
معلومات