قطرۂ مے بس کہ حیرت سے نفَس پرور ہوا |
خطِّ جامِ مے سراسر رشتۂ گوہر ہوا |
اعتبارِ عشق کی خانہ خرابی دیکھنا |
غیر نے کی آہ لیکن وہ خفا مجھ پر ہوا |
بحر
رمل مثمن محذوف
فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلن |
اشعار کی تقطیع
تقطیع دکھائیں
معلومات