نکوہش ہے سزا فریادئ بیدادِ دل بر کی |
مبادا خندۂ دنداں نما ہو صبح محشر کی |
رگِ لیلیٰ کو خاکِ دشتِ مجنوں ریشگی بخشے |
اگر بو دے بجائے دانہ دہقاں نوک نشتر کی |
پرِ پروانہ شاید بادبانِ کشتیٔ مے تھا |
ہوئی مجلس کی گرمی سے روانی دورِ ساغر کی |
کروں بیدادِ ذوقِ پر فشانی عرض کیا قدرت |
کہ طاقت اُڑ گئی، اڑنے سے پہلے، میرے شہپر کی |
کہاں تک روؤں اُس کے خیمے کے پیچھے، قیامت ہے! |
مری قسمت میں یا رب کیا نہ تھی دیوار پتھر کی؟ |
بحر
ہزج مثمن سالم
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن |
اشعار کی تقطیع
تقطیع دکھائیں
معلومات