جب وہ بُت ہمکلام ہوتا ہے
دل و دیں کا پیام ہوتا ہے
اُن سے ہوتا ہے سامنا جس دن
دور ہی سے سلام ہوتا ہے
دل کو روکو کہ چشمِ گریاں کو
ایک ہی خوب کام ہوتا ہے
آپ ہیں اور مجمعِ اغیار
روز دربارِ عام ہوتا ہے
زیست سے تنگ ہیں نہ چھیڑ ہمیں
دیکھ غصہ حرام ہوتا ہے
لیجے موسیٰ سے لن ترانی کے
اب تو ہم سے کلام ہوتا ہے
داغ کا نام سُن کے وہ بولے
آدمی کا یہ نام ہوتا ہے​
بحر
خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع
فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع
فَعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
خفیف مسدس مخبون محذوف
فاعِلاتن مفاعِلن فَعِلن
خفیف مسدس مخبون محذوف
فَعِلاتن مفاعِلن فَعِلن

2307

اشعار کی تقطیع

تقطیع دکھائیں