| جب بھی دل کھول کے روئے ہوں گے |
| لوگ آرام سے سوئے ہوں گے |
| بعض اوقات بہ مجبورئ دل |
| ہم تو کیا آپ بھی روئے ہوں گے |
| صبح تک دستِ صبا نے کیا کیا |
| پھول کانٹوں میں پِروئے ہوں گے |
| وہ سفینے جنہیں طوفاں نہ ملے |
| ناخداؤں نے ڈبوئے ہوں گے |
| رات بھر ہنستے ہوئے تاروں نے |
| ان کے عارض بھی بِھگوئے ہوں گے |
| کیا عجب ہے وہ ملے بھی ہوں فراز |
| ہم کسی دھیان میں کھوئے ہوں گے |
بحر
|
رمل مسدس مخبون محذوف
فاعِلاتن فَعِلاتن فَعِلن |
||
|
رمل مسدس مخبون محذوف
فَعِلاتن فَعِلاتن فَعِلن |
||
|
رمل مسدس مخبون محذوف مسکن
فاعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن |
||
|
رمل مسدس مخبون محذوف مسکن
فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن |
اشعار کی تقطیع
تقطیع دکھائیں
معلومات