تُجھے پُکارا ہے بے ارادہ |
جو دل دُکھا ہے بہت زیادہ |
نَدیم ہو تیرا حرفِ شیریں |
تو رنگ پر آئے رنگِ بادہ |
عَطا کرو اِک ادائے دیریں |
تو اشک سے تر کریں لبادہ |
نہ جانے کس دن سے منتظِر ہے |
دلِ سرِ رہگزر فتادہ |
کہ ایک دن پھر نظر میں آئے |
وہ بام روشن، وہ در کشادہ |
وہ آئے پُرسش کو، پھر سجائے |
قبائے رنگیں، ادائے سادہ |
بحر
جمیل مربع سالم
مَفاعلاتن مَفاعلاتن |
اشعار کی تقطیع
تقطیع دکھائیں
معلومات