تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
29 جولائی
غزل
فیض احمد فیض
تُجھے پُکارا ہے بے ارادہ
جو دل دُکھا ہے بہت زیادہ
نَدیم ہو تیرا حرفِ شیریں
تو رنگ پر آئے رنگِ بادہ
عَطا کرو اِک ادائے دیریں
تو اشک سے تر کریں لبادہ
تجھے پکارا ہے بے ارادہ
مَفاعلاتن مَفاعلاتن
0
1249
29 جولائی
نظم
فیض احمد فیض
وہ در کھلا میرے غمکدے کا
وہ آ گئے میرے ملنے والے
وہ آگئی شام، اپنی راہوں
میں فرشِ افسردگی بچھانے
وہ آگئی رات چاند تاروں
کو اپنی آزردگی سنانے
میرے ملنے والے
مَفاعلاتن مَفاعلاتن
0
351
29 جولائی
نظم
مصطفیٰ زیدی
خبر نہیں تم کہاں ہو یارو
ہماری اُفتادِ روز و شب کی
تمہیں خبر مِل سکی کہ تم بھی
رہینِ دستِ خزاں ہو یارو
دِنوں میں تفرِیق مِٹ چُکی ہے
کہ وقت سے خُوش گُماں ہو یارو
آواز کے سائے
مَفاعلاتن مَفاعلاتن
0
796
معلومات