گلشن میں بندوبست بہ رنگِ دگر ہے آج |
قمری کا طوق حلقۂ بیرونِ در ہے آج |
آتا ہے ایک پارۂ دل ہر فغاں کے ساتھ |
تارِ نفس کمندِ شکارِ اثر ہے آج |
اے عافیت! کنارہ کر، اے انتظام! چل |
سیلابِ گریہ در پےِ دیوار و در ہے آج |
بحر
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلات مفاعیل فاعِلن |
اشعار کی تقطیع
تقطیع دکھائیں
معلومات