| روندی ہوئی ہے کوکبۂ شہر یار کی |
| اترائے کیوں نہ خاک سرِ رہ گزار کی |
| جب اس کے دیکھنے کے لیے آئیں بادشاہ |
| لوگوں میں کیوں نمود نہ ہو لالہ زار کی |
| بھوکے نہیں ہیں سیرِ گلستاں کے ہم ولے |
| کیوں کر نہ کھائیے کہ ہوا ہے بہار کی |
بحر
|
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلات مفاعیل فاعِلن |
اشعار کی تقطیع
تقطیع دکھائیں
معلومات