تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
29 جولائی 2020
غزل
مرزا غالب
عجب نشاط سے جلاد کے چلے ہیں ہم آگے
کہ اپنے سائے سے سر پاؤں سے ہے دو قدم آگے
قضا نے تھا مجھے چاہا خرابِ بادۂ الفت
فقط خراب لکھا، بس نہ چل سکا قلم آگے
غمِ زمانہ نے جھاڑی نشاطِ عشق کی مستی
وگرنہ ہم بھی اٹھاتے تھے لذتِ الم آگے
عجب نشاط سے جلاد کے چلے ہیں ہم آگے
مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فَعِلاتن
1
2312
29 جولائی 2020
قطعہ
مرزا غالب
تم اپنے شکوے کی باتیں نہ کھود کھود کے* پوچھو
حذر کرو مرے دل سے کہ اس میں آگ دبی ہے
دلا یہ درد و الم بھی تو مغتنم ہے کہ آخر
نہ گریۂ سحری ہے نہ آہ نیم شبی ہے
تم اپنے شکوے کی باتیں نہ کھود کھود کے* پوچھو
مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فَعِلاتن
0
857
معلومات