تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
29 جولائی
غزل
مرزا غالب
عجب نشاط سے جلاد کے چلے ہیں ہم آگے
کہ اپنے سائے سے سر پاؤں سے ہے دو قدم آگے
قضا نے تھا مجھے چاہا خرابِ بادۂ الفت
فقط خراب لکھا، بس نہ چل سکا قلم آگے
غمِ زمانہ نے جھاڑی نشاطِ عشق کی مستی
وگرنہ ہم بھی اٹھاتے تھے لذتِ الم آگے
عجب نشاط سے جلاد کے چلے ہیں ہم آگے
مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فَعِلاتن
1
1805
29 جولائی
قطعہ
مرزا غالب
تم اپنے شکوے کی باتیں نہ کھود کھود کے* پوچھو
حذر کرو مرے دل سے کہ اس میں آگ دبی ہے
دلا یہ درد و الم بھی تو مغتنم ہے کہ آخر
نہ گریۂ سحری ہے نہ آہ نیم شبی ہے
تم اپنے شکوے کی باتیں نہ کھود کھود کے* پوچھو
مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فَعِلاتن
0
505
معلومات