یہ بزمِ محبّت جو بیٹھی ہوئی ہے
محبت سے ان کی یہ مجلس سجی ہے
محبت سے پیغام اس کا ملا تھا
محبت سے سارے ہی آئے ہوئے ہیں
محبت سے نفرت کو ہم مات دیں گے
محبت نبھانے ہی آئے ہوئے ہیں
ملی جو محبت تو سیکھا ہے یہ فن
محبت لٹانے ہی آئے ہوئے ہیں
قسم سے محبت مجھے ان سے یارو
جو سارے محبت سے آئے ہوئے ہیں
چلیں آج ہم یہ ارادہ بھی کر لیں
یہ بزم محبت سجاتے رہیں گے
جو تنویر حاصل ہے مجلس میں سب کو
اسی کو منانے تو آئے ہوئے ہیں
سجے گی یہ مجلس یوں ہی اگلے برسوں
ارادہ یہ ہم بھی بنائے ہوئے ہیں

0
87