چلم نہ سمجھو اُجاغ ہوں میں
چھپا ہوا اک سراغ ہوں میں
ہوا بجھا نا سکے گی جس کو
وہ جلتا بجھتا چراغ ہوں میں
سبھی معزز سبھی فرشتہ
سفید چادر پہ داغ ہوں میں
کبھی تھے مجھ میں بھی رنگ بکھرے
اجڑ گیا ہے جو باغ ہوں میں
الجھ نہ پاۓ گا کوٸ مجھ سے
بہت ہی شاطر دماغ ہوں میں
بقایا لوگوں کو نا ملوں گی
کہ تیری خاطر مساغ ہوں میں
زمانہ مجھ سے ہے ناز باقی
خودی کا لکھا بلاغ ہوں میں
مسما ناز

0
42