مجھے روز ہنسنا عذاب ہے
یونہی خود سے لڑنا عذاب ہے
مجھے بکھرا بکھرا ہی رہنے دو
کہ بکھر کے جڑنا عذاب ہے
مجھے آئینوں سے گلا نہیں
مجھے خود کا دکھنا عذاب ہے
ہوا تجھ پہ مرنا گناہ ایسا
مجھے جینا مرنا عذاب ہے
تجھے روز خوابوں میں دیکھ کر
مجھے سو کے اٹھنا عذاب ہے
ترے ہجر کے ملے درد میں
مجھے زخم گننا عذاب ہے
ہوا حالِ دل مرا یہ معاذ
کہ دھڑکنا دل کا عذاب ہے

0
59