جس دم ہوئے امامِ حسن عسکری شہید
لرزی زمیں کہ زہرِ دغا اتنا تھا شدید
امت نے ہی چراغِ امامت بجھا دیا
روتی ہے کائنات سحر بھی ہے آب دید
خوں کو اگلتا دیکھا تو کہتی تھی یہ بَہن
اللہ بچا لے بھائی کو، ہے آخری امید
یثرب میں غمزدہ ہیں رسولِ خدا بہت
ثانی حسن ع پہ کرتے ہیں ظالم ستم مزید
زہرا ع کے گلستاں پہ مصیبت یہ ڈھائی ہے
خاموش کائنات کا بھی کر دیا رشید
مولا ع نے آنے دی نہ کوئی آنچ دین پر
جاں کردی فدا دین پہ یوں بچ گئی توحید
صائب یتیم ہو گئے یوں آخر الزماں ع
سایہ پدر کا اٹھ گیا صدمہ بھی ہے شدید۔

0
25