جو سر بلند ہے وہ حسین کا ہے حسن
جہاں کا فخر ہے وہی مقام کا ہے حسن
لہو کا قطرہ قطرہ انقلاب کہہ گیا
یہ درس حق و صداقت کے جام کا ہے حسن
جو کربلا کی زمین کو روشنی دے گیا
وہی چراغ دین اسلام کا ہے حسن
زمانہ جھک گیا ہے جس کے صبر کے آگے
وہ حوصلہ، وہ جذبہ غلام کا ہے حسن
یزیدیت کے خلاف ایک صدا ہے حسین
جو حق پر مر مٹے وہی امام کا ہے حسن

0
9