میرے لبوں پہ یارب ہر وقت یہ دعا ہو
ہر کام سے مرے اب تیرا ہی حق ادا ہو
سر کو جھکا کے میں نے یہ عرض کی خدا سے
تقدیر ہو کچھ ایسی جس میں تری رضا ہو
محفوظ ہوں بشر سب اک دوسرے کے شر سے
انساں سے میرے مولا کوئی نہ اب جفا ہو
صورت میں ان کی کوئی دوجا نہ اب چھپا ہو
ہر دکھنے والا چہرہ اندر سے بھی عیاں ہو
سنگت نہ چھوڑے میری دو چار بار مل کر
ہر ملنے والا ساتھی دل سے بھی با وفا ہو
پھر بخش دینا یارب پتلا ہوں میں خطا کا
میرے عمل سے ایسی ویسی کوئی خطا ہو
ناراض ہو نہ کوئی سن کے یہ میری باتیں
میری زباں سے ایسا کوئی نہ لفظ ادا ہو

0
57