26۔5۔2023
جہاں چل رہی ہیں مخالف ہوائیں
ہوئیں زہر آلود اتنی فضائیں
اگر سانس لینے سے بھی خوف کھائیں
تو کیسے محبّت کی پینگیں بڑھائیں
ہیں بیکار جنگل میں دیں جو صدائیں
ہوئے ہیں جو وحشی کہاں لوٹ آئیں
ترے نیک بندے کہاں اور جائیں
ترے روبرو کر رہے ہیں دعائیں
خدایا یہ سب دُور کر دے بلائیں
وطن کو مرے چیل کوّے نہ کھائیں
انہیں ، رحم کر ، سیدھا رستہ دکھا دے
نہ ہو ، آگ نفرت کی ، ان کو جلا دے

0
17