کوئی دوا نہ لیجئے ، کوئی دعا نہ کیجئے
درد ہو عشق کا تو پھر، صبر کے گھونٹ پیجئے
بادۂ عشق آپ کے، بس کا نہیں ہے جانِ جاں
لائیے آپ لائیے، دیجئے ہم کو دیجئے
وہ جو امیرِِ شہر ہیں، عشق تو ان کا کھیل ہے
آپ غریب ہیں حیاتؔ، آپ تو شرم کیجئے

0
189