دیوانوں کی محفل میں اک دیوانہ سا میں بھی ہوں
انجانوں کی محفل میں اک انجانا سا میں بھی ہوں
سننے کو جس کے آیا ہوں تکنے کو جس کے آیا ہوں
اس بیگانی سی ہستی سے بیگانہ سا میں بھی ہوں
وہ چنچل سی جو ہستی ہے اس میں مستی ہی مستی ہے
اس مستی کو دیکھ سو دیکھ اک مستانہ سا میں بھی ہوں
وہ مہتابی جو دِکھتی ہے وہ ہے شمع جیسی عتابی بھی
اور اس کی لو سے جلنے کو اک پروانہ سا میں بھی ہوں
جس کا بیاں یاں کرتا ہوں جس کی کتھا میں لکھتا ہوں
اس چاہت سے وابستہ اک افسانہ سا میں بھی ہوں

0
19