ذبیحہ کا ہم جو ارادہ کریں
یہ وعدہ کریں پھر یہ وعدہ کریں
چلیں ہم کریں آج سے کچھ نیا
سخاوت کریں اور عبادت کریں
عبادت خدا کی سخاوت بھی ہے
طریقت یہی ہے شریعت یہی
چھری ہم چلاتے ہیں بکروں پہ جو
چھری ہم چلائیں اناؤں پہ خد
تعجب ہے ان پر جو راہ خدا
کمائی خوشی سے لٹاتے نہیں
اطاعت خدا کے اصولوں کی ہے
نمازیں ذبیحہ عبادت یہ ہے
مویشی جو ہم نے کیے ہیں ذ بح
عبادت خدا کی اطاعت یہ ہے
کریں ہم تلاوت جو قرآن کی
امامت کریں ہم بھی اقوام کی
یتیموں غریبوں میں بانٹو خوشی
یہ دولت یہ راحت بھی بانٹو سبھی
انائیں بھی ہم جو کریں قرباں آج
حقیقی عبادت ہے قربانی یہ
بھلا ہو غریبوں کا چاروں طرف
یہ کنبہ خدا کا بکھیرا ہوا
ملے گا اجر تم کو بے حد بہت
کشادہ جو دل کو بھی کر دو بہت
سنا ہے بزرگوں سے ہم نے یہی
اگے گا وہی جو کہ بویا کبھی
دیے جن کو ہیں سب وسائل بہت
خدا کا کرم ہم وہی لوگ ہیں
خدا کا شکر ہم جو کر دیں ادا
سوائے سخاوت طریقہ نہیں

0
80