اس شوق سے جاتا ہوں بن کے دیوانا
جس شوق سے آتا ہے مرنے پروانا
معلوم ہے مجھ کو میں نے جل جانا ہے
مقصود یقیں بھی ہے اس کو دلوانا
یہ شمع ستم گر ہے سرگرداں سرمد
ہم کو یقیں نظرِ آتش ہو کے آیا

0
13