ہر جگہ تیرا عکس بنائیں تو کیا کریں؟
اِک پل بھی تجھ کو بھول نہ پائیں تو کیا کریں؟
اُن کو خبر نہیں کہ پریشان ہم بھی ہیں
یہ لوگ اپنے دکھڑے سنائیں تو کیا کریں؟
چہرے کا رنگ زرد ہے آنکھیں اُداس ہیں
جاتے ہوئے وہ ہاتھ ہلائیں تو کیا کریں؟
دل کو قرار روح کو اِک پل سکوں نہیں
اُس کی دعائیں رنگ جو لائیں تو کیا کریں؟
ہم نامراد ٹھہرے تمہارے نہیں ہوئے
تم ہی بتاؤ مر ہی نہ جائیں تو کیا کریں؟
کرتے نہیں یقیں وہ تردد کے باوجود
قسمیں بھی کھائیں وعدے نبھائیں تو کیا کریں؟
اِس بے رخی سے گفتگو کرتے ہیں شوخ جی
وہ میرے دل پہ تیر چلائیں تو کیا کریں؟

0
52