| تجھ کو با وصف با وفا بولوں؟ |
| بول بَد عہد تجھ کو کیا بولوں |
| گل کہوں یا کہ میں صبا بولوں |
| دل نشیں اور دلرُبا بولوں |
| باقی تمہید ساری رہنے دوں |
| دل تو میرا ہے مدعا بولوں |
| پہلے کھاوں قسم میں اللہ کی |
| پھر وہ کہتے ہیں ماجرا بولوں |
| ہوش کر کیسی باتیں کرتا ہے |
| اس سے بڑھ کہ میں اور کیا بولوں |
| آپ جب مانتے نہیں ہیں تو |
| کیسے خود کو میں آپ کا بولوں |
| پھر یہ سودا ہے پیار تو نا ہوا |
| وہ نا بولے تو میں بھی نا بولوں |
| وہ نظر خواب میں بھی آئے تو |
| ایسے خوابوں کو معجزہ بولوں |
| اور تمثیل دوں کیا میں یاسر |
| اس کو بولوں تو چاند سا بولوں |
معلومات