سمندر میں اترنا چاہتا ہوں |
میں اب تجھ سے بچھڑنا چاہتا ہوں |
یوں شوق دل لگی میں بارہا اب |
نہیں تتلی پکڑنا چاہتا ہوں |
رہا میں عالم مستی میں چلتا |
مگر اب تو میں رکنا چاہتا ہوں |
معافی مانگ کر قاتل سے اپنے |
خلش دل کی مٹانا چاہتا ہوں |
قفس میں خوش رہا مدت سے جو پنکھی |
وہ پنکھی میں اڑانا چاہتا ہوں |
ملے مجھ کو رسائی گل بدن کی |
تمنا کو دبانا چاہتا ہوں |
GMKHAN |
معلومات