عشق زادوں پر ستم یہ بھی یار ہوتا ہے
ہجر کا بھی روز عمر میں شمار ہوتا ہے
عقل کی جگہ کہاں بے خودی کی دنیا میں
ہوش کا گزر کہاں دل کے پار ہوتا ہے

0
49