| یَداللہ ہو، قوی ہو، مرتضیؑ ہو | 
| خدا کے شیر ہو، مرحب کَشا ہو | 
| تمہیں تیغِ خدا ہو، لافتٰی ہو | 
| تمہیں زورِ محمد مصطفیؐ ہو | 
| تمہیں تو واقفِ ارض و سما ہو | 
| تمہیں تو تاجدارِ ہل اتی ہو | 
| تمہارے علم کے محتاج ہیں سب | 
| ہر اِک مخلوق کے تم پیشوا ہو | 
| دِکھاؤ جُز محمدؐ یا علیؑؑؑ کے | 
| خزانے جو خدا کے بانٹتا ہو | 
| کُھلے گا ساقیِ کوثرؑ کا رتبہ | 
| ابھی جو منعقد روزِ جزا ہو | 
| نجف اُس کے لیے دارُالشفا ہے | 
| جو بھی بیمارِ عشقِ مرتضیٰؑ ہو | 
| تمنائے دِلِ شاہؔد یہی ہے | 
| علیؑ کا ذکر ہو اور بارہا ہو | 
| محمدشاہؔدعلی صابری | 
    
معلومات