اے میرے دلبر اے میرے جانی
تو ہے محبت کی زندگانی
تیری ادائیں تیرے فسانے
سبھی ہیں سُننا تیری زبانی
تو صبح کی ٹھنڈی دھوپ یارم
تو ہی بہاروں کی رُت سُہانی
تو سرد سی ٹھنڈی شام جیسا
تو چاند راتوں کی اِک کہانی
تیری حقیقت سمجھ سے بالا
تو اُجلا اُجلا میں کھارا پانی
ترا سراپا بیان سے باہر
تو آسمانوں کی ضوفشانی
تُو آرزو کی زبان بولے
کہ جیسے دریا کی ہو روانی
ہے تیری خوشبو کا سحر طاری
فلک سے برسے ہے میٹھا پانی
اُو جانِ "یاسر" تیری تمنا
ہے میرا مقصد میری کہانی

0
256