| ولائے آل کے سکے عجیب سکے ہیں |
| ہر ایک دل پہ الگ اپنے نقش چھوڑتے ہیں |
| تم اپنی بزم میں یہ تذکرے کرو تو سہی |
| تمام بند دریچے یہ پل میں کھولتے ہیں |
| علی کے در سے ہی ملتی ہے علم کی خیرات |
| وہ بدنصیب ہیں جو ان کے در کو چھوڑتے ہیں |
| وہ لوگ اپنی نجاست کو کر رہے ہیں عیاں |
| خلافِ ماتمِ شہ جو زبان کھولتے ہیں |
معلومات