سارے اپنے جدا ہو گۓ اب گلے سے لگاۓ گا کون
سوچتا ہوں یہی رات بھر ساتھ آنسو بہاۓگا کون
ساتھ رہنا تو اے میرے غم اب کوئ بھی نہیں ہے مرا
ہو گیا گر جو تو بھی جدا ساتھ میرا نبھاۓ گا کون
دھڑکنیں اپنی قابو میں رکھ دم نکلنے نہ پاۓ ترا
دل مرے گر تو ہی مر گیا تیری میت اٹھاۓ گا کون
دوستوں سوچ لو تم ذرا ہو گۓ گر جو تم بھی خفا
زیست کی بےسری راگ پر گیت البیلے گاۓ کون
آکے پردیس میں ماں مری سو چتا ہوں یہی ہر گھڑی
ڈانٹ کر پیار سے اب ہمیں اپنی روٹی کھلاۓ گا کون

0
38