| سن رہے ہیں علیؑ, بَتا کیا ہے؟ | 
| دلِ ناداں تجھے ہوا کیا ہے؟ | 
| نامِ حیدرؑ سے کیوں بگڑتا ہے؟ | 
| آخر اِس درد کی دوا کیا ہے؟ | 
| ذکرِ حیدرؑ سے روکنے والو | 
| کاش! پوچھو کہ مدعا کیا ہے | 
| طُلَقا کا موازنہ علیؑ سے؟ | 
| یا الہی یہ ماجرا کیا ہے؟ | 
| جب کہ حیدرؑ کو کر دیا مولا | 
| پھر یہ ہنگامہ اے خدا کیا ہے؟ | 
| غمِ شبیرؑ، عشقِ حیدرؑ مانگ | 
| غمزہ و عشوہ و ادا کیا ہے؟ | 
| مالکِ دو جہاں ہوے حیدرؑ | 
| ابر کیا چیز ہے, ہوا کیا ہے؟ | 
| وہ زرا دیکھیں پیکرِ عباسؑ | 
| جو نہیں جانتے وفا کیا ہے | 
| نامِ حیدرؑ کا صدقہ مِل جائے | 
| اور درویش کی صدا کیا ہے | 
| مجھ کو اسمِ علیؑ عطا ہوا ہے | 
| میں نہیں جانتا دعا کیا ہے | 
| بندگانِ علیؑ کو دولتِ فقر | 
| مفت ہاتھ آئے تو بُرا کیا ہے | 
| شاہدؔ آنکھوں میں دیکھ خاکِ نجف | 
| نگہِ چشمِ سرمہ سا کیا ہے؟ | 
| محمدشاہدؔعلی صابری | 
    
معلومات