پیار میں تم نے جو دن رات گزارے ہوں گے
کیا نہ لمحے وہ تمہیں جان سے پیارے ہوں گے
کوئی تصویر جو آنکھوں میں سماتی ہو گی
ہوتے روشن سرِ مژگاں پہ ستارے ہوں گے
تم نے کیا چیر کے دیکھا ہے ہمارے دل کو
کیوں گزرتا ہے گماں ہم نہ تمہارے ہوں گے
کیا کبھی شکر ادا اس کا کیا ہے تم نے
جانے کتنے ہیں جو دکھ درد کے مارے ہوں گے
ہم عقیدہ ہیں محبّت میں ہمی تو ان سے
دل ہماری ہی طرح وہ بھی تو ہارے ہوں گے
کس کو فرصت ہے ہمیں آ کے کرے گا رخصت
وہ جو آ جائیں گے سب دوست ہمارے ہوں گے
طارِق آثار محبّت میں جنوں ایک سہی
یہ ضروری تو نہیں دشت میں سارے ہوں گے

0
14