| پھر دورِ اُمیہ تازہ کر رہے ہیں یہ لوگ | 
| پھر سے اِنہوں نے حیدرؑ پر اُنگلی اُٹھائی ہے | 
| جن کے بڑے تیغ و خنجر سے نہیں لڑ پائے | 
| اولاد اب اُن کی مصرعوں پر اُتر آئی ہے | 
| یہ بغضِ علیؑ کے جو مارے ہوے ہیں شاہدؔ | 
| ہر ایک فتن کی بُُو اِن ہی میں سمائی ہے | 
| پھر دورِ اُمیہ تازہ کر رہے ہیں یہ لوگ | 
| پھر سے اِنہوں نے حیدرؑ پر اُنگلی اُٹھائی ہے | 
| جن کے بڑے تیغ و خنجر سے نہیں لڑ پائے | 
| اولاد اب اُن کی مصرعوں پر اُتر آئی ہے | 
| یہ بغضِ علیؑ کے جو مارے ہوے ہیں شاہدؔ | 
| ہر ایک فتن کی بُُو اِن ہی میں سمائی ہے | 
معلومات