پھر دورِ اُمیہ تازہ کر رہے ہیں یہ لوگ
پھر سے اِنہوں نے حیدرؑ پر اُنگلی اُٹھائی ہے
جن کے بڑے تیغ و خنجر سے نہیں لڑ پائے
اولاد اب اُن کی مصرعوں پر اُتر آئی ہے
یہ بغضِ علیؑ کے جو مارے ہوے ہیں شاہدؔ
ہر ایک فتن کی بُُو اِن ہی میں سمائی ہے

0
18